احادیث رازداری_3793,مدارا_4941,صبر_3956,مدارا_4941,صبر_3956

اردو
FILTERS

زمرے SORT BY: حال ہی میں پرانا سب سے زیادہ دیکھا گیا سب سے زیادہ پسند کیا گیا

لَا يَكُونُ الْمُؤْمِنُ مُؤْمِناً حَتَّى يَكُونَ فِيهِ ثَلَاثُ خِصَالٍ، سُنَّةٌ مِنْ رَبِّهِ وَسُنَّةٌ مِنْ نَبِيِّهِ وَسُنَّةٌ مِنْ وَلِيِّهِ. فَأَمَّا السُّنَّةُ مِنْ رَبِّهِ فَكِتْمَانُ سِرِّهِ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: (عالِمُ الْغَيْبِ فَلا يُظْهِرُ عَلى‏ غَيْبِهِ أَحَداً * إِلَّا مَنْ ارْتَضى‏ مِنْ رَسُولٍ). وَأَمَّا السُّنَّةُ مِنْ نَبِيِّهِ فَمُدَارَاةُ النَّاسِ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَمَرَ نَبِيَّهُ (صلی‌ الله علیه وآله وسلم) بِمُدَارَاةِ النَّاسِ، فَقَالَ خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ. وَأَمَّا السُّنَّةُ مِنْ وَلِيِّهِ فَالصَّبْرُ فِي الْبَأْساءِ وَالضَّرَّاءِ.
امام رضا (علیہ السلام):
مومن اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس میں تین خصلتیں نہ ہوں: ایک اپنے رب کی طرف سے، ایک اپنے نبی کی طرف سے اور ایک ان کے ولی کی طرف سے۔ ان کے رب کی طرف رازوں کو چھپانا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: غیب کا جاننے والا، وہ اپنے غیب کو کسی پر ظاہر نہیں کرتا، سوائے رسول کے جس سے راضی ہو، اور نبی کی سنت لوگوں کے ساتھ حسن سلوک ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا تھا۔ .لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کا، فرمایا: [لوگوں کی غلطیوں] معاف کریں اور اعتدال پر رہیں۔... جہاں تک ان کے وللی کککی سنت ہے، تو یہ آسانی یا مشکل کے وقت صبر ہے۔
ماخذ: الکافی جلد2 صفحہ241
ID: 52063
1077
ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ اسْتَكْمَلَ خِصَالَ الْإِيمَانِ، الَّذِي إِذَا رَضِيَ لَمْ يُدْخِلْهُ رِضَاهُ فِي بَاطِلٍ، وَإِذَا غَضِبَ لَمْ يُخْرِجْهُ الْغَضَبُ مِنَ الْحَقِّ، وَإِذَا قَدَرَ لَمْ يَتَعَاطَ مَا لَيْسَ لَه‏.
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم):
تین چیزیں ایسی ہیں جو انسان کے ایمان کو کامل کرتی ہیں: جب کوئی قناعت کرتا ہے تو اس کی قناعت اسے کبھی گمراہ نہیں ہونے دیتی، جب کوئی غصے میں آتا ہے تو اس کا غصہ اسے حق سے دور نہیں کرتا، اور جب کوئی طاقت حاصل کرتا ہے تو وہ اسے گمراہ نہیں کرتا۔ اور جو اس کا نہیں ہے اس پر قبضہ نہیں کرتا۔۔
ماخذ: تحف العقول نمبر43
ID: 52062
995
ذَلِّلُوا أَخْلَاقَكُمْ بِالْمَحَاسِنِ وَقَوِّدُوهَا إِلَى الْمَكَارِمِ، وَعَوِّدُوا أَنْفُسَكُمُ الْحِلْم‏.
امام علی (علیہ السلام):
اپنے مزاج کو نیکی سے قابو میں رکھیں اور نیکی کی طرف بڑھنے کے لیے اس کی رہنمائی کریں اور اپنی روح کو برداشت کی عادت ڈالیں۔
ماخذ: تحف العقول نمبر224
ID: 52061
1069
ابْنَ آدَمَ، إِنَّكَ لَا تَزَالُ بِخَيْرٍ مَا كَانَ لَكَ وَاعِظٌ مِنْ نَفْسِكَ، وَمَا كَانَتِ الْمُحَاسَبَةُ مِنْ هَمِّكَ، وَمَا كَانَ الْخَوْفُ لَكَ شِعَاراً وَالْحَذَرُ لَكَ دِثَاراً.
امام سجاد (علیہ السلام):
اے ابن آدم! جب تک آپ کے پاس باطنی مبلغ ہے اور آپ اپنے احتساب پر کوشاں رہیں اور خوف آپ کا زیرجامہ اور احتیاط آپ کا اوڑنا رہے تو آپ ہمیشہ خیر پر رہیں گے۔
ماخذ: تحف العقول نمبر280
ID: 52060
1109
مَا مِنْ شَيْ‏ءٍ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ بَعْدَ مَعْرِفَتِهِ مِنْ عِفَّةِ بَطْنٍ وَفَرْجٍ، وَمَا مِنْ شَيْ‏ءٍ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ مِنْ أَنْ يُسْأَلَ.
امام سجاد (علیہ السلام):
خدا کے نزدیک اس کی معرفت کے بعد حلال لقمہ اورپاکدامنى سے زیادہ کوئی چیز محبوب تر نہیں ہے اسی طرح خدا کو اس سے بڑھ کر کوئی چیز محبوب نہیں کہ اس سے مانگا جائے۔
ماخذ: تحف العقول نمبر282
ID: 52059
1114
الصِّدْقُ أَمَانَهٌ وَ الْکَ ذِبُ خِیَانَهٌ وَ الْأَدَبُ رِئَاسَهٌ وَ الْحَزْمُ کِیَاسَهٌ وَ الشَّرَفُ مَتْوَاهٌ وَ الْقَصْدُ مَثْرَاهٌ وَ الْحِرْصُ مَفْقَرَهٌ وَ الدَّنَاءَهُ مَحْقَرَهٌ وَ السَّخَ اءُ قُرْبَهٌ وَ اللُّؤْمُ غُرْبَهٌ وَ الرِّقَّهُ اسْتِکَانَهٌ وَ الْعَجْزُ مَهَانَهٌ وَ الْهَوَي مَیْلٌ وَ الْوَفَاءُ کَیْلٌ وَ الْعُجْبُ هَلَاكٌ وَ الصَّبْرُ مِلَاكٌ.
امام علی (علیہ السلام):
سچ بولنا امانت ہے اور جھوٹ خیانت، شائستگی سرداری ہے، ہوشیاری حکمت اور اسراف نقصان دہ ہے اور اعتدال مال کا سبب، حرص خالی ہاتھ ہے اور پپستی باعث حقارت، سخاوت لوگوں کو قریب کرنے کا سبب بنتی ہے، پست فطرتی دوری کا سبب، ہمدردی عاجزی ہے اور بول چال میں کمزوری ناکاممی، یواپرستی کج روی ہے اور وفاداری وقار، خود کو دیکھنا تباہی ہے اور برداشت صلاحیت۔
ماخذ: الخصال، شیخ صدوق جلد2 صفحہ506
ID: 52045
1358
«... إِنَّا غَیرُ مُهْمِلِینَ لِمُرَاعَاتِکمْ وَ لاَ نَاسِینَ لِذِکرِکمْ وَ لَوْ لاَ ذَلِک لَنَزَلَ بِکمُ اَللَّأْوَاءُ وَ اِصْطَلَمَکم اَلْأَعْدَاءُ فَاتَّقُوا اَللَّهَ جَلَّ جَلاَلُهُ» .
امام مهدی (علیہ السلام):
ہم تمہارے حال پر توجہ کرنے میں کوتاہی نہیں کرتے اور ہم نے تمہاری یاد کو فراموش نہیں کیا، اگر ایسا نہ ہوتا تو تم پر مصیبتیں نازل ہوتی اور دشمن، تم پر حملہ آور ہوتے۔ پس خدا سے ڈرو اور ہمارا ساتھ دو۔
ماخذ: الاحتجاج جلد2 صفحہ497
ID: 32003
2328
مَنْ ثَبَتَ عَلَى وَلَايَتِنَا فِي غَيْبَةِ قَائِمِنَا أَعْطَاهُ اللَّهُ أَجْرَ أَلْفِ شَهِيدٍ مِثْلِ شُهَدَاءِ بَدْرٍ وَ أُحُدٍ.
امام سجاد (علیہ السلام):
جو ہمارے قائم کی غیبت کے دوران، ہماری ولایت پر ثابت قدم رہے، اللہ اسے شہدائے بدر و احد کے برابر ہزار شہداء کا اجر عطا فرمائے گا۔
ماخذ: بحار الانوار جلد52 صفحہ125
ID: 32000
2195
مَا أَحْسَنَ الصَّبْرَ وَ انْتِظَارَ الْفَرَج‏.
امام رضا (علیہ السلام):
کیا ہی اچھا ہے صبر کرنا اور انتظار فرج کرنا۔
ماخذ: بحار الانوار جلد12 صفحہ379
ID: 31999
2268
طُوبَى لِشِيعَتِنَا الْمُتَمَسِّكِينَ بِحُبِّنَا فِي غَيْبَةِ قَائِمِنَا الثَّابِتِينَ عَلَى مُوَالاتِنَا وَ الْبَرَاءَةِ مِنْ أَعْدَائِنَا أُولَئِكَ مِنَّا وَ نَحْنُ مِنْهُمْ قَدْ رَضُوا بِنَا أَئِمَّةً وَ رَضِينَا بِهِمْ شِيعَةً وَ طُوبَى لَهُمْ، هُمْ وَ اللَّهِ مَعَنَا فِي دَرَجَتِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
امام کاظم (علیہ السلام):
خوش قسمت ہیں ہمارے شیعہ جو ہمارے قائم کی عدم موجودگی میں ہماری محبت اور ولایت اور ہمارے دشمنوں سے نفرت پر ثابت قدم رہے، وہ ہم میں سے ہیں اور ہم ان سے ہیں۔ اور بے شک انہوں نے ہماری امامت کو قبول کیا، ہم نے بھی انہیں اپنا شیعہ قبول کیا۔ خوش نصیب ہیں وہ اور خوش قسمت ہیں وہ ۔ خدا کی قسم، وہ قیامت کے دن ہمارے ساتھ ہوں گے۔
ماخذ: بحار الانوار جلد51 صفحہ151
ID: 31998
2047

دائرہ تلاش

حدیث ویژه

امام
پیغمبراکرم (صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم)
امام علی (علیہ السلام)
حضرت فاطمہ زہرا (سلام الله علیہا)
امام حسن (علیہ السلام)
امام حسین (علیہ السلام)
امام سجاد (علیہ السلام)
امام باقر (علیہ السلام)
امام جعفر صادق (علیہ السلام)
امام کاظم (علیہ السلام)
امام رضا (علیہ السلام)
امام جواد (علیہ السلام)
امام هادی (علیہ السلام)
امام حسن عسکری (علیہ السلام)
امام مهدی (علیہ السلام)

زبانیں
English
فارسـی
Español
Pусский
العربیـه
اردو
Français
 汉语
Indonesia
Türkçe

مضامین